صحت (جسمانی، ذہنی، روحانی)
تحریر و تحقیق: سائرہ سید (اردو انسائیکلوپیڈیا)
صحت تین طرح کی ہوتی ہے، جسمانی، زہنی اور روحانی۔ اردو انسائیکلوپیڈیا کی اس چھوٹی سی دنیا میں ان تینوں طرح کی صحت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
. جسمانی صحت: صحت بڑی نعمت ہے، آپ تندرست و توانا ہوں گے تو تب ہی ہر طرح کا کام بآسانی سرانجام دے سکیں گے۔ جسمانی صحت اچھی ہو گی تو زہنی صحت اور جزبات و احساسات پر بھی اُس کے مثبت اثرات ہوں گے۔ جسمانی صحت کا دارومدار آپ کی روزمرہ کی سرگرمیوں، کھانے پینے اور سونے جاگنے کے طور طریقوں پر مبنی ہے۔ اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو روزانہ کی بنیاد پر ورزش کریں، صاف اور اچھی خوراک کھائیں، نشہ آور اشیاء سے پرہیز کریں، اپنی اور اپنے اردگرد کے ماحول کی صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ بیماریوں سے محفوظ رہیں، اپنی نیند کے اوقات درست کریں اور بھرپور نیند لیں۔ .
١-چہل قدمی : . چہل قدمی جسمانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، خصوصاً بیمار افراد کے لئے یہ سب سے بہترین ہے کیونکہ اس سے جسم پر نہ زیادہ زور پڑھتا ہے نا ہی زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ معالج اور تربیت کار بھی صحت مند و تندرست رہنے کے لئے سب سے پہلے پرہیز اور چہل قدمی کا مشورہ ہی دیتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر چہل قدمی کرنے سے زائد وزن کم ہونے لگتا، شوگر اور دل کے مرض میں مبتلا افراد کے لئے چہل قدمی انتہائی مفید ہے۔ .
٢-ورزش: . ورزش کی افادیت سے کوئی بھی شخص انکار نہیں کر سکتا، ورزش کے لیے کسی عمر کی قید نہیں۔ ورزش کرنے سے انسان پر موٹاپا نہیں آتا اور انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے، ورزش کرنے والوں کو نیند بھی بھرپور آتی ہے جس کی وجہ سے ان کی زہنی صحت بھی بہتر رہتی ہے۔ صحت مند و تندرست زندگی گزارنے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر کم سے کم 30 منٹ کی ورزش ضرور کرنی چاہئے۔ صبح سویرے اُٹھ کر خالی پیٹ ورزش کرنے کی افادیت زیادہ ہے، ورزش کرنے کے فوراً بعد کچھ کھانے پینے سے پرہیز کریں۔ ورزش کے ساتھ ساتھ صحت مند غذا کا استعمال کریں۔ .
٣-خوراک : . اچھی غذا قوتِ مدافعت میں اضافے کا باعث بنتی ہے، قوتِ مدافعت اچھی ہو تو جسم مختلف بیماریوں سے لڑنے کی بھرپور طاقت رکھتا ہے، اچھی خوراک کے استعمال سے مزاج بھی خوشگوار رہتا ہے، کیونکہ اچھی خوراک میں ائرن، کیلشیم، وٹامنز اور معدنیات ہوتے ہیں جن کا صرف صحت پر ہی اچھا اثر نہیں ہوتا بلکہ یہ بے چینی اور زہنی تناؤ کو دور کرتے ہیں اور انسان کا مزاج خوشگوار رہتا ہے۔ خوراک میں تمام اجزاء کا تناسب متوازن ہونا چاہیے، پھل، سبزیاں، دالیں، گوشت سب چیزوں کا استعمال مناسب طریقے سے کریں، اِن میں سے کسی ایک چیز کی بھی زیادتی یا کمی سیدھا صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ .
٤-نیند . ایک صحت مند زندگی گزارنے کے لئے اچھی نیند لینا بہت ضروری ہے، جسمانی اور زہنی صحت و سکون کے لیے ہر شخص کو تقریباً سات گھنٹے کی نیند لینی چاہیے۔ بہت زیادہ سونا یا بہت کم سونا دونوں ہی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ مناسب نیند نہ لینے اور نیند کا ایک وقت معين نہ کرنے کی وجہ سے موٹاپے کے امکان 85 فی صد زیادہ ہو جاتے ہیں کیونکہ مناسب نیند نہ لینے کے باعث جسم میں ان ہارمونز کا اضافہ ہو جاتا ہے جو بھوک کو بڑھاتے ہیں۔ نیند کی کمی کی وجہ سے انسان سست و کاہل رہتا ہے اور طبیعت میں چڑچڑاپن آ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اچھی نیند کے لیے سونے سے ایک گھنٹہ پہلے موبائل، لیپ ٹاپ اور ٹی وی وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔ .
ذہنی صحت: ایک پُر سکون اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لئے جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ زہنی صحت و تندرستی کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ زہنی صحت کے لئے ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری نہیں، آپ گھر بیٹھے بھی چند چیزوں کا خیال رکھتے ہوئے اپنی طرزِ زندگی بہتر بنا کر زہنی صحت میں بھی بہتری لا سکتے ہیں۔
١-دن کا آغاز: . کوشش کریں کے اپنے دن کا آغاز صبح سویرے اُٹھ کر ہلکی پھلکی چہل قدمی سے کریں، ممکن ہو تو کُھلی اور سر سبز فضاء میں گہری سانسیں لیں تاکہ آپ کے اندر کی گھٹن ختم ہو اور تازگی کا احساس ہو۔
٢-میل جول اور رابطہ: . اکیلے رہنے سے تنہائی کا احساس ہوتا ہے اور یہی سے انسان ڈیپرش کا شکار ہوتا ہے جو زہنی صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، اِس لئے کوشش کریں کے اپنے دوست احباب سے وقتاً فوقتاً ملاقات کرتے رہیں یا فون، ویڈیو کال کے زریعے ایک دوسرے کی خبر رکھیں، ای میل، میسجز کے زریعے ایک دوسرے کو سراہیں اور اچھے پیغامات دیں، احباب کے ساتھ ان لائن گیمز کھیلیں، یہ تمام چیزیں زہنی صحت کے لیے مفید ہیں۔
٣-مثبت اور منفی سوچ: . زہنی صحت و تندرستی کے لیے منفی سوچ اور احساسات سے دور رہیں، منفی چیزیں یاد کرنے کی وجہ سے سکون ختم ہو جاتا ہے، سَر بھاری رہتا ہے اور جسمانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اِس لئے اچھی باتوں کو یاد رکھیں تاکہ خود کو ہلکا محسوس کریں، خود کو کتابیں پڑھنے، باغبانی، مصوری یا اور کسی مشغلے میں مصروف رکھیں تاکہ منفی سوچ اور احساسات کا گزر تک نہ ہو۔
٤-نیند اور آرام: . آج کے دور میں زندگی اتنی مصروف ہو گئی ہے کہ انسان مشین کی طرح صرف اپنے کاموں میں مصروف رہتا ہے اور یہ بھول جاتا ہے کہ اسے آرام و سکون کی بھی ضرورت ہے۔ آرام اور نیند کی کمی زہنی اور جسمانی صحت پر بہت بری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ کوشش کریں ایک ہی وقت پر بستر پر سونے کے لیے جائیں اور بیدار ہوں اور سونے سے پہلے موبائل، لیپ ٹاپ اور ٹیلی ویژن وغیرہ کا استعمال نہ کریں تاکہ عجیب و غریب خواب دیکھنے سے نیند میں خلل نہ آئے ، زہن پر بوجھ نہ پڑھے اور پرسکون نیند آئے۔
روحانی صحت : جسمانی اور زہنی صحت کے ساتھ ساتھ روحانی صحت کا بھی بہترین ہونا بہت ضروری ہے۔ اسلام نے صحت کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، روحانی، زہنی اور جسمانی، جس میں پہلا درجہ روحانی صحت کا ہے، دوسرا زہنی صحت اور تیسرا جسمانی صحت کا۔ روحانی یا ایمانی صحت پر اسلام نے اس لیے زور دیا ہے کیونکہ اس کا تعلق دنیا کی زندگی سے بھی ہے اور آخرت کی زندگی سے بھی۔ اسلامی تعلیمات ایسی ہیں کہ اس پر عمل کر کے انسان نہ صرف اپنی روحانی و ایمانی صحت کو بہتر کرتا ہے بلکہ جسمانی اور زہنی صحت میں بھی بہتری لا سکتا ہے۔ روحانی صحت کو بہتر کرنے کے لیے اللّہ سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں، رزقِ حلال کھائیں کیونکہ حرام کا لقمہ اللّہ سے تعلق کو کمزور کر دیتا ہے جس کی وجہ سے روحانی صحت برباد ہو جاتی ہے اور سب کچھ ہوتے ہوئے بھی انسان کو سکون نہیں ملتا۔ اِس کے علاوہ نماز، قرآن اور درود شریف کو زندگی کا اہم جز بنا لیں، دوسروں کی امداد کریں، نیکی کے کام چھپا کر کریں، ایسے تمام اعمال سرانجام دینے سے روحانی صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔
Jismani Sehat – Zehni Sehat – Rohani Sehat – Health – Treatment – Shifa – Quran – Doctor – Hakeem